ٍ میں خطا کار سا انسان، آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی سنتوں سے دور، نہ ان کی طرح ادائیں نہ ان کی طرح تعلقات، چہرے پر ڈاڑھی سجا لینے سے امتی ہونے کا حق ادا نہیں ہوسکتا جب تک کہ انسان اپنے آپ کو پورا کا پورا ان کے سانچے میں نہ ڈھال لے۔
اے میرے پیارے حضرت محمد صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم ! سلام آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم پر، آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کے صحابہ پر، میری زبان گندگیوں سے بھری ہوئی، میرا وجود گناہوں سے بھرا ہوا، میرا قلم ناکارہ آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی تعریف کرنے کے قابل نہیں، کس زبان سے آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی تعریف کروں، کس قلم سے آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی تعریف لکھوں ،میں اس قابل بالکل بھی نہیں ہوں ۔ آج مجھے آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی ذات اقدس پہ لکھنے کا موقع ملا ہے یہی میرے لئے کافی ہے کہ میں آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کا امتی ہوں آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کا غلام ہوں آ پ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کا امتی ہونا آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کا غلام ہونا یہی بات مجھے آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی ذات اقدس پر لکھنے پر مجبور کر رہی ہے ورنہ میں اس قابل بالکل بھی نہیں تھا۔
اے محمد صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم! آج آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی ذات اقدس پر لکھنے کی جسارت کر رہا ہوں آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم تمام نبیوں کے سردار امام الانبیاء، اللہ تعالیٰ کے پسندیدہ بندے، کائنات آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کے دم سے قائم ہے، آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم رحمتہ اللعالمین ہیں آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی رحمت انسانوں تک محدود نہیں پورے عالم کی تمام مخلوق آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی رحمت کی حق دار ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے ہماری خاطر تکلیفیں برداشت کیں، پتھر کھائے، آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کو محصور کیا گیا ،آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم پر اونٹ کی اوجھری رکھی گئی ،آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کو اذیتیں دی گئیں، آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے اف تک نہیں کہا آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے کسی کو بدعا نہیں دی ،اتنی ساری خوبیاں کسی اور انسان میں ہو سکتی ہیں؟ بالکل بھی نہیں۔۔۔ آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم ہی نبوت کے حقدار تھے، آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم جیسا دنیا میں نہ کوئی آیا ہے نہ آئے گا ،اور کسی کی بھی ہمت نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی نبوت پر ڈاکا ڈالے جو ایسا کرے گا وہ ذلیل رسوا ہوگا اس پر بے شمار لعنتیں برسے گیں اور وہ بری موت مرے گا (ان شاء اللہ)
اے محمد صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم آپ کے گستاخ آج بھی باز نہیں آتے آج بھی وہ آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی شان اقدس میں گستاخی کرتے ہیں آپ نے صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم ہمارے لئے بہت کچھ کیا مگر ہم اپنی غفلت کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کے لئے کچھ نہیں کر پارہے ہم آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم سے شرمندہ ہیں آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم سے معافی چاہتے ہیں ان لوگوں کی حرکتوں سے آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کا دل بہت دکھتا ہوگا مگر ہم۔۔۔ہم۔۔۔!
ہمیں معاف کر دیجئے ہم خطا کار ہیں ،سیاہ کار ہیں ،آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کے قصور وار ہیں مگر پھر بھی یہی امید رکھتے ہیں کہ قیامت والے دن آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم ہمیں اپنا دیدار نصیب فرمائیں گے اللہ تعالیٰ سے ہماری سفارش کریں گے اپنی شفاعت نصیب فرمائیں گے ہمیں اپنا قرب نصیب فرمائیں گے۔ ہم جیسے بھی ہیں آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کے امتی تو ہیں، آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کا نام لینے والے تو ہیں آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کے پیروں کار تو ہیں۔
اے میرے پیارے حضرت محمد صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم !میری جان آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم پر قربان آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی ایک ایک سنت پیاری ہے، آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی ایک ایک ادا پیاری ہے، آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم میرے محبوب ہیں، آپ صلٰی اللہ علیہ واٰلہ وسلم میری محبت ہیں ،آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی ایک ایک اداؤں کو اپنانا ایک ایک سنت کو اپنانا میری خوش نصیبی ہے میں شکر گزار ہوں اپنے اللہ کا کہ اس نے مجھے آپ کا امتی بنایا ہے یہ تو وہ انعام ہے کہ ہم کسی اور پر رشک بھی نہیں کرسکتے بلکہ دوسرے انبیاء کی امتیں ہم پر رشک کر کے گئیں ہیں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی یہی خواہش تھی کہ یہ امت مجھے ملے مگر اللہ تعالیٰ نے ہمیں آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی امت بنایا۔
اے میرے پیارے حضرت محمد صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم !میں انتہائی شرمندہ ہوں کہ آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی ذات اقدس پر جس طرح لکھنے کا حق حاصل تھا میں وہ حق ادا نہیں کر سکا میں آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ یہ مضمون میں نے مقابلے میں حصہ لینے کے لئے بالکل بھی نہیں لکھایہ میرا فرض تھا میرا قلم کہانیاں تو بہت لکھتا ہے مگر آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی ذات اقدس پر تعریف کرنا بھول جاتا ہے میں اس مقابلے کے منتظمین کا شکر گزار ہوں کہ بے شک اس نے اس کام کو مقابلہ کا نام دیا مگر ہمیں احساس تودلایا ہمیں ہمارا فرض تو یاد کرایا کہ ہمارا قلم آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی ذات اقدس پر بھی لکھا کرے کروڑوں درود سلام آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی ذات اقدس پر۔۔۔
حافظ نعیم احمد سیال جنوبی پنجاب ۔ ملتان